امتنان
banner
imtnan.bsky.social
امتنان
@imtnan.bsky.social
#امتنانیات
imtnaniyat.wordpress.com
‏سردیوں کی چاندنی، غریب کی جوانی اور مفلس کی پریشانی، کون دیکھ پایا ہے۔۔۔
December 14, 2024 at 4:03 PM
عکس، پسِ آئینہ وجود پر حاوی ہونے لگے تو یہ عکاس کی کاملیت نہیں؛ شکستگی پر دلیل ہے۔
December 4, 2024 at 12:33 PM
زندگی، فکر سے نمو تب ہی پاتی ہے اگر اس کو پیہم عمل سے ثبات میسّر ہو۔
December 3, 2024 at 2:10 AM
مقابل سے کی گئی معافی کی درخواست تو درحقیقت؛ اپنے حق میں، اپنی ہی عدالت میں پیش کرنے کو مانگی گئی سَنَدِ رعایتِ انسانی کا نام ہے۔
December 2, 2024 at 3:39 PM
انسان و سماج، موضوعات کے ہاؤس آف سٹارکس ہیں تو سیاست موضوعات کی میلیساندرے ہے۔
November 29, 2024 at 1:33 AM
‏توازن کی بےرنگی، انسان کی پسِ پردہ سعیِ مسلسل کی دین ہے جب کہ انتہاؤں کی کشش، درحقیقت بےکاوش و بےعمل نعرہ زنی کا رنگ ہے۔
November 27, 2024 at 11:53 PM
راستے کا فسُوں محض انجان کی کشش ہی نہیں، راہی کے احساسِ کردگی سے بھی مستعار ہے۔
November 27, 2024 at 5:35 PM
شطرنج بادشاہوں کا کھیل یوں بھی ہے کہ ہر درپیش چال کے دسیوں ممکنہ جوابات اور ہر ممکنہ جواب کے بیسیوں ممکنہ مضمرات۔ سیدھے سبھاؤ نتائج کی بنیاد پہ چال ہوتی تو یہ کھیل سیاست سے تمثیل نہ پاتا۔
November 26, 2024 at 1:35 PM
تعصب کو چھوتی عصبیت کی بنیاد میں تفاخر ہو کہ وفاداری، بربادی کے سوا کسی شے پر منتج نہیں ہوا کرتی۔
November 25, 2024 at 2:35 PM
انفرادیت، راستگی پہ دلیل نہیں ہو سکتی۔
November 25, 2024 at 12:05 PM
قبولیت کا یوں ہے کہ محض تعلق سے مصدر ہے اور تعلق فقط اسی سے اور اسی کا جو آپ پہ، اپنی مکمل ہست میں بِیت چکا ہو۔
November 25, 2024 at 11:31 AM
ادھیڑ عمری کی زندگی، اتوار کی شام ایسی ہے۔۔ سنجیدہ، روانگی سے لاتعلق اور آہستگی اپنائے ہوئے۔
November 24, 2024 at 1:35 PM

سیلِ رواں کے برعکس موضوعِ گفتگو کی سہولت سے تخلیق، قادرُ الکلام انسان کی اوّلین نشانیوں میں سے ہے۔
November 23, 2024 at 9:16 AM
‏عصبیت کا چھلکتا رنگ، اظہارِ رائے میں ہو تو مباح؛ تجزیے میں ہو تو مکروہ اور بیانِ اصول میں حرام ہے۔
November 23, 2024 at 5:14 AM

انسان کی تنہائی، اس کی کامیاب بہروپ بھرنے کی صلاحیت کے راست متناسب ہوتی ہے۔
November 22, 2024 at 1:29 AM
یہ رنگ رنگ کے چھابے، اور لپک لپک کے متوجہ کرتے خوانچہ فروش ۔۔۔
شکریہ #بلیوسکائی
November 21, 2024 at 4:05 PM
نفی، اثبات کی منزل کا پہلا سنگِ میل ہے۔
November 21, 2024 at 4:02 PM
داغِ فراقِ صحبتِ شب کی جلی ہوئی
اک شمع رہ گئی ہے سو وہ بھی خموش ہے
ظلمت کدے میں دل کے، شبِ غم کا جوش ہے
November 21, 2024 at 3:43 PM
لفظ بول نہیں سکتے، یہ وصف تو لہجوں کو عطا ہے۔
November 20, 2024 at 5:53 PM
بلیو سکائی نے کہنہ مشق لکھاریوں اور جغادریوں کو بھی بنیاد کی جانب لَوٹا دیا ہے۔ ایکس کا 'ایلگوردم'، عامیوں کے لئے کتنا ہی ناپسندیدہ کیوں نہ ہو؛ خواص کے یک طرفہ مکالمے و بھاشن کو پروان بھی چڑھاتا ہے۔
November 20, 2024 at 4:07 PM
لفّاظی اور قدرتِ کلام کا فرق۔
November 20, 2024 at 3:47 PM
ذکرِ صُبحا کہ رخِ یار سے رنگیں تھا چمن
ذکرِ شبہا کہ تنِ یار تھا آغوش تمام
#آرئیرسائیڈآفءفیض
فیض احمد فیض کی برسی ہے ۔۔۔۔آئیں ان کی کلکشن میں سےاپنے پسندیدہ اشعار شئیرکریں۔
#اردو
November 20, 2024 at 1:58 PM
زندگی کی وسعت، وسعتِ خیال اور رنگ عمل کے رنگ سے مصدر ہیں۔
November 19, 2024 at 11:48 PM
نئی دنیائیں اور صبح و شام بسانے میں انسان کی خُوئے تعلق ہی مزاحم ہے، اس کا رنگ قائم رہے تو فنا کا خوف رہے نہ بقا کا لالچ۔
November 19, 2024 at 2:53 AM