ABDUL HAMEED TAHIR
banner
abuhamad.bsky.social
ABDUL HAMEED TAHIR
@abuhamad.bsky.social
نہ ملے زہر تو اپنا ہی لہو پیتے ہیں

جام خالی نہیں رہتے کبھی سقراطوں کے
نوازش زمانے کی کہ دل پہلے جیسا معصوم نہیں رہا

پتھر تو نہیں بنا , مگر اب موم بھی نہیں رہا
January 27, 2025 at 6:26 AM
ریت پر تھک کے گرا ہوں تو ہوا پوچھتی ہے

آپ اِس دشت میں کیوں آئے تھے وحشت کے بغیر

عرفان صدیقی
January 27, 2025 at 6:25 AM
اور کیا ہوگا بھلا سینے میں دل کا مصرف

بس اسی واسطے رکھا ہے دکھایا جائے
January 25, 2025 at 8:33 AM
جب ہوا عرفاں تو غم آرام جاں بنتا گیا

سوز جاناں دل میں سوز دیگراں بنتا گیا

مجروح سلطانپوری
January 24, 2025 at 6:14 AM
یہ اور بات کہ دنیا نہ سُن سکی ورنہ
سکوتِ اہلِ نظر ہے بجائے خود آواز

یہ بے سبب نہیں شام و سحر کے ہنگامے
اُٹھا رہا ہے کوئی پردہ ہائے راز و نیاز

ناصر کاظمی
January 24, 2025 at 6:12 AM
اے صبحِ جنوں خیز کو ترسے ہوئے لوگو!

اٹھ کر شب ظلمات سے لڑ کیوں نہیں جاتے

نعیم ضرار
January 24, 2025 at 6:11 AM
ازل سے کر رہی ہے زندگانی تجربے لیکن

زمانہ آج تک سمجھا نہیں سود و زیاں اپنا

قابل اجمیری
January 24, 2025 at 6:10 AM
‏کارِ فرہاد سے یہ کم تو نہیں جو میں نے کیا

آنکھ سے دل کی طرف موڑ دیا پانی کو
January 18, 2025 at 6:33 AM
نظر وہ ہے جو اس کون و مکاں سے پار ہو جائے

مگر جب روئے تاباں پر پڑے بے کار ہو جائے

اصغر گونڈوی
January 18, 2025 at 6:33 AM
کوئی خطائے محبت ازل میں کر لی تھی

زبان شعر میں بھیجا ہوا خراج ہیں ہم
January 18, 2025 at 6:30 AM
‏کارِ فرہاد سے یہ کم تو نہیں جو میں نے کیا

آنکھ سے دل کی طرف موڑ دیا پانی کو
January 18, 2025 at 6:18 AM
اشک غم دیدۂ پر نم سے سنبھالے نہ گئے

یہ وہ بچے ہیں جو ماں باپ سے پالے نہ گئے
January 17, 2025 at 6:19 AM
لہجے کو ذرا دیکھ جواں ہے کہ نہیں ہے

بالوں کی سفیدی کو بُڑھاپا نہیں کہتے

عابی مکھنوی
January 17, 2025 at 1:53 AM
ہماری عمریں اگر کم ہیں اگلے لوگوں سے

ہمارے ہجر کے موسم بھی مختصر کیے جائیں

واجد امیر
January 16, 2025 at 6:13 AM
‏اطفائے نار عشق نہ ہو آب اشک سے

یہ آگ وہ نہیں جسے پانی بجھا سکے

خواجہ میر درد
January 14, 2025 at 6:22 AM
قلزم عشق میں تنکے کا سہارا بھی نہ ڈھونڈھ

آسرا وہ نہیں لیتے جو خدا رکھتے ہیں

خواجہ حیدر علی آتش
January 14, 2025 at 6:22 AM
‏ہے مرے دل کی تباہی پہ تعجب' کیا خوب!
آپ برباد کریں جس کو وہ برباد نہ ہو ؟

داغ دہلوی
January 13, 2025 at 6:03 AM
ہم کو ملے تو لُطف رہے اے جنابِ خِضر

گردش زدوں کو لذتِ عمرِ ابد نہیں

داغ
January 13, 2025 at 6:03 AM
تسلیم ہے سعادت ہوش و خرد مگر

جینے کے واسطے دل ناداں بھی چاہئے

حبیب احمد صدیقی
January 13, 2025 at 6:03 AM
اپنی مستی کہ ترے قرب کی ‎ سرشاری میں

اب میں کچھ اور بھی آسان ہوں دشواری میں

ثناء اللّہ ظہیر
January 10, 2025 at 6:05 AM
تم آخری منزل ہو میرے سارے سفر کی

اب مجھ سے کوئی نقل مکانی نہیں ہو گی
January 10, 2025 at 6:04 AM
آؤ مل جاؤ کہ یہ وقت نہ پاؤ گے کبھی

میں بھی ہمراہ زمانہ کے بدل جاؤں گا

داغ دہلوی
January 10, 2025 at 5:51 AM
اگر شعور نہ ہو تو بہشت ہے دنیا

بڑے عذاب میں گزری ہے آگہی کے ساتھ

صہبا اختر
January 8, 2025 at 4:55 PM
وہی اک خموش نغمہ ہے شکیلؔ جان ہستی

جو ‎ زبان پر نہ آئے جو کلام تک نہ پہنچے

شکیل بدایونی
January 8, 2025 at 2:08 AM
جو ہاتھ بھی تھاما ہے سدا ساتھ رہا ہے

احباب شناسی ہمیں ورثے میں ملی ہے

محسن نقوی
January 8, 2025 at 2:00 AM