جام خالی نہیں رہتے کبھی سقراطوں کے
پتھر تو نہیں بنا , مگر اب موم بھی نہیں رہا
پتھر تو نہیں بنا , مگر اب موم بھی نہیں رہا
آپ اِس دشت میں کیوں آئے تھے وحشت کے بغیر
عرفان صدیقی
آپ اِس دشت میں کیوں آئے تھے وحشت کے بغیر
عرفان صدیقی
بس اسی واسطے رکھا ہے دکھایا جائے
بس اسی واسطے رکھا ہے دکھایا جائے
سوز جاناں دل میں سوز دیگراں بنتا گیا
مجروح سلطانپوری
سوز جاناں دل میں سوز دیگراں بنتا گیا
مجروح سلطانپوری
سکوتِ اہلِ نظر ہے بجائے خود آواز
یہ بے سبب نہیں شام و سحر کے ہنگامے
اُٹھا رہا ہے کوئی پردہ ہائے راز و نیاز
ناصر کاظمی
سکوتِ اہلِ نظر ہے بجائے خود آواز
یہ بے سبب نہیں شام و سحر کے ہنگامے
اُٹھا رہا ہے کوئی پردہ ہائے راز و نیاز
ناصر کاظمی
اٹھ کر شب ظلمات سے لڑ کیوں نہیں جاتے
نعیم ضرار
اٹھ کر شب ظلمات سے لڑ کیوں نہیں جاتے
نعیم ضرار
زمانہ آج تک سمجھا نہیں سود و زیاں اپنا
قابل اجمیری
زمانہ آج تک سمجھا نہیں سود و زیاں اپنا
قابل اجمیری
آنکھ سے دل کی طرف موڑ دیا پانی کو
آنکھ سے دل کی طرف موڑ دیا پانی کو
مگر جب روئے تاباں پر پڑے بے کار ہو جائے
اصغر گونڈوی
مگر جب روئے تاباں پر پڑے بے کار ہو جائے
اصغر گونڈوی
زبان شعر میں بھیجا ہوا خراج ہیں ہم
زبان شعر میں بھیجا ہوا خراج ہیں ہم
آنکھ سے دل کی طرف موڑ دیا پانی کو
آنکھ سے دل کی طرف موڑ دیا پانی کو
یہ وہ بچے ہیں جو ماں باپ سے پالے نہ گئے
یہ وہ بچے ہیں جو ماں باپ سے پالے نہ گئے
بالوں کی سفیدی کو بُڑھاپا نہیں کہتے
عابی مکھنوی
بالوں کی سفیدی کو بُڑھاپا نہیں کہتے
عابی مکھنوی
ہمارے ہجر کے موسم بھی مختصر کیے جائیں
واجد امیر
ہمارے ہجر کے موسم بھی مختصر کیے جائیں
واجد امیر
یہ آگ وہ نہیں جسے پانی بجھا سکے
خواجہ میر درد
یہ آگ وہ نہیں جسے پانی بجھا سکے
خواجہ میر درد
آسرا وہ نہیں لیتے جو خدا رکھتے ہیں
خواجہ حیدر علی آتش
آسرا وہ نہیں لیتے جو خدا رکھتے ہیں
خواجہ حیدر علی آتش
آپ برباد کریں جس کو وہ برباد نہ ہو ؟
داغ دہلوی
آپ برباد کریں جس کو وہ برباد نہ ہو ؟
داغ دہلوی
گردش زدوں کو لذتِ عمرِ ابد نہیں
داغ
گردش زدوں کو لذتِ عمرِ ابد نہیں
داغ
جینے کے واسطے دل ناداں بھی چاہئے
حبیب احمد صدیقی
جینے کے واسطے دل ناداں بھی چاہئے
حبیب احمد صدیقی
اب میں کچھ اور بھی آسان ہوں دشواری میں
ثناء اللّہ ظہیر
اب میں کچھ اور بھی آسان ہوں دشواری میں
ثناء اللّہ ظہیر
اب مجھ سے کوئی نقل مکانی نہیں ہو گی
اب مجھ سے کوئی نقل مکانی نہیں ہو گی
میں بھی ہمراہ زمانہ کے بدل جاؤں گا
داغ دہلوی
میں بھی ہمراہ زمانہ کے بدل جاؤں گا
داغ دہلوی
بڑے عذاب میں گزری ہے آگہی کے ساتھ
صہبا اختر
بڑے عذاب میں گزری ہے آگہی کے ساتھ
صہبا اختر
جو زبان پر نہ آئے جو کلام تک نہ پہنچے
شکیل بدایونی
جو زبان پر نہ آئے جو کلام تک نہ پہنچے
شکیل بدایونی
احباب شناسی ہمیں ورثے میں ملی ہے
محسن نقوی
احباب شناسی ہمیں ورثے میں ملی ہے
محسن نقوی