Kamal Baloch
banner
kamalbaluch.bsky.social
Kamal Baloch
@kamalbaluch.bsky.social
34 followers 9 following 91 posts
Senior Joint Secretary @BNMovement_ Thebnm.org
Posts Media Videos Starter Packs
منان جان❤️تہی کمی باز ھست ۔۔
ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ اپنی طاقت خود بننا ہی ہماری نجات کا راستہ ہے، کیونکہ عالمی طاقتیں اور انسانی حقوق کے ادارے صرف تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ہمیں اپنی بقا اور آزادی کے لیے اپنی طاقت پر بھروسہ کرنا ہوگا۔⁦‪
‏ہڈاڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ میں ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ،بیبو بلوچ اورگلزادی پر تشدد اور بیبو بلوچ کو ریاستی اداروں کی طرف سے جبری طور پر لے جانا، بلوچ قوم کے خلاف نفرت کی انتہا ہے۔ پاکستانی فوج کی بلوچوں کے لیے نفرت ہمیں ایک بڑا سبق دیتی ہے کہ ریاست پاکستان بلوچ قوم سے کس قدر نفرت کرتی ہے۔
‏#StopBalochGenocide‬⁩
بلوچوں کو اپنی آواز کو منظم اور طاقتور بنانا چاہیے کیونکہ یہی وہ وقت ہے ہم اپنی کھوئی ہوئی آزادی کو اس قابض ملک سے واپس چھین سکتے ہیں۔
‏بلوچستان میں قابض پاکستان نے ریاست کے تمام اداروں کو بلوچوں کے خلاف ایک صفحے پر لا کھڑا کیا ہے، چاہے وہ عدلیہ ہو، فوج ہو، پارلیمنٹ ہو یا میڈیا، سب کے سب اپنی طاقت بلوچوں کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ یہ اس بات کا غماز ہے کہ ریاست بلوچ جدوجہد سے کتنی زیادہ خوفزدہ ہے۔
‏⁦‪#StopBalochGenocide‬⁩
آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان کی فوج سمیت تمام ریاستی ادارے بلوچستان پر اپنے غصے کا اظہار کر رہے ہیں، اور یہ غصہ دراصل ان کی شکست کا واضح ثبوت ہے۔ لیکن ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ نظریہ ہمیشہ کامیاب رہا ہے۔ بلوچ اپنی قومی آزادی، اپنے قومی نظریے اور اپنی طاقت کے بل بوتے پر حاصل کرے گا۔
بلوچوں کو چاہیے کہ وہ اپنے اپنے مکتبِ فکر کے لوگوں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کریں۔ ہمیں تنقید کرنے میں وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ ہمارا اصل دشمن ہمارے سامنے ہے۔ اس کے خلاف ایک مضبوط اور متحد قوت بننا ضروری ہے، اور یہی اتحاد دشمن کو مزید کمزور کر سکتا ہے۔
پاکستانی ریاست کا بلوچستان میں خوف واضح طور پر نظر آ رہا ہے۔ بلوچ قومی جدوجہد برائے آزادی اُس مقام پر پہنچ چکی ہے جہاں اب کوئی طاقت اسے بزورِ طاقت شکست نہیں دے سکتی۔ جو لوگ ماضی میں صرف فوج پر تنقید کرتے تھے اور ریاستی اداروں کا حصہ رہے ہیں، آج وہ سب بلوچ جدوجہد کے خلاف ایک صف میں کھڑے نظر آ رہے ہیں۔
تاکبند ،
زْرمبش ۔
گچینی تاک ۔
شھمیر غلام محمد ءِ زند ءُ کرد
الم ایشائی بوان انت ۔۔

‏‪https://t.me/zrumbeshpub/36‬
آزادی ایک انمول نعمت ہے، جسے حاصل کرنے کے لیے خود کو قربان کرنا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ یہی سبق ہمیں شہید غلام محمد نے دیا، جسے بی این ایم کا ہر کارکن آگے لے جا رہا ہے۔
#ShuhdaEmurgaap
انہوں نے اپنی قیادت کے بدولت پوری قوم کو خواب سے جگانے میں کامیابی حاصل کی۔ ایسی سیاسی و انقلابی کردار صدیوں تک یاد رکھا جائے گا۔شاید زورآور قابض بھول جاتے ہیں کہ نظریے مرتے نہیں بلکہ وہ روان دوان ہوتے ہیں۔ آج بلوچ تحریک آزادی اسی نظریے کی بدولت پوری قوم میں پذیرائی حاصل کرچکی ہے۔
شہید غلام محمد بلوچ کرشماتی رہنما تھے، جنہوں نے اپنے علم و عمل سے بلوچ قومی تحریک آزادی کو وہ مقام تک پہنچایا جس کے لیے برسوں سے بلوچ قوم جنگ لڑ رہی ہے۔اگر میں یہ کہوں کہ انہوں نے پانچ سالوں میں وہ سب کچھ کردیا، جس کے لیے 1948 سے لے کر آج تک بلوچ قوم منتظر تھی تو یہ بےجا نہ ہوگا۔
ہم اس غلامی کے داغ کو مٹا کر دم لیں گے اور آزاد وطن کی صورت میں بلوچستان میں وہ مقام حاصل ہوگا جہاں بلوچ کی حکمرانی ہوگی اور انصاف و برابری کا ماحول قائم ہوگا۔ بلوچستان امن کا گہوارا بن جائے گا۔
‏⁦
‏۲۷ مارچ ایک تاریخی حقیقت ہے جسے بلوچ قوم کبھی نہیں بولتی اور نہ ہی بولنے دیتی ہے جب تک ہم اپنی آزادی حاصل نہیں کر لیتے۔ جس طرح پاکستانی فوج نے جبراً بلوچ سرزمین پر قبضہ کیا۔ اس قبضے کے خلاف بلوچ مزاحمت روزِ اول سے جاری ہے اور آج بھی جاری ہے۔ ہمارا عہد ہے کہ‪#27MarchBlackDay‬⁩
‏ ⁦‪#BalochistanCrisis‬⁩
کیونکہ ریاست نے اپنی تمام تر چالاکیوں کو آزمایا، مگر اب یہ کامیاب نہیں ہو سکے گا اور شکست تمہاری تقدیر ہوگی
بلوچ نسل کشی میں ملوث ہیں اور ان کے احکامات پر بلوچ مظاہرین پر فائرنگ کی گئی۔ یہ لوگ بڑی ڈھٹائی سے یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے خود لوگوں کو مارا ہے۔ اب وہ وقت نہیں رہا جب تمہاری جھوٹ سے لوگ دھوکہ کھائیں گے۔ اس کے باوجود انسانی حقوق کے ادارے بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
‏کمشنر کوئٹہ پاکستانی فوج کے جرائم کو چھپانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں کیونکہ ان جرائم میں خود ڈی سی کوئٹہ بھی براہ راست ملوث ہیں۔ انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ جتنے بھی جنگی جرائم میں فوج اور ایسے بیوروکریٹس ملوث ہیں، ان سب کو اپنے اعمال کا حساب دینا ہوگا۔ ان کے ہاتھ
‏⁦‪#StopBalochGencide‬⁩
اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ ⁦‪ انسانی حقوق کے ادارے بلوچستان میں 🇵🇰 فوجی جارحیت کا نوٹس لیں، جہاں پرامن مظاہرین پر ظلم و ستم ڈھایا جا رہا ہے۔ بلوچوں کو اپنی طاقت خود بنانی چاہیے کیونکہ دنیا صرف تماشائی ہے۔ ہمیں اپنے مستقبل کو خود محفوظ کرنا چاہیے.⁦‪ #StopBalochGencide‬⁩ #EndEnforcedDisappearences‬⁩
‏حالیہ دنوں میں کوئٹہ میں پاکستانی ریاست کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد بلوچستان میں ظلم و جبر کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ بلوچستان کے علاقے کوئٹہ میں پاکستانی پولیس کے روپ میں پاکستانی فوج کے اہلکاروں نے بلوچ مظاہرین پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں بچوں اور نوجوانوں کی ہلاکت ہوئی۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کو بلوچستان میں ہونے والے پاکستانی جنگی جرائم کے خلاف اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔⁦‪#EndEnforcedDisappearences‬⁩
یونیٹڈ نیشنز (⁦‪#UN‬⁩) کے 58ویں ہیومن رائٹس کونسل کے اجلاس میں بلوچ نیشنل موومنٹ کے رہنما ⁦‪@Niaz_Zehri‬⁩ نیاز زہری نے بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خطاب کیا۔ بلوچ نیشنل موومنٹ بلوچستان سمیت دنیا بھر میں بلوچ قومی آزادی اور بلوچستان میں پاکستانی جرائم کے خلاف آواز بلند کرتی رہے گی۔
بلوچ قوم ہمیشہ اپنے دوستوں اور دشمنوں کو پہچانتی ہے۔ ایک بار پھر انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی جاتی ہے کہ بلوچستان میں پاکستانی فوج کے جنگی جرائم کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں
جس کی میں سخت مذمت کرتا ہوں۔ ریاست پاکستان اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے بلوچ ڈاکٹروں اور دانشوروں کو نشانہ بنا رہی ہے، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ریاست اپنی حد سے زیادہ خوف زدہ ہے۔ پنجابی ریاست کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ بلوچ قوم ہر درد کا حساب لے گی۔
‏بلوچستان میں حالیہ دنوں میں 🇵🇰 کے اعلیٰ سطحی اجلاسوں کے بعد بلوچوں کی اغوا نما گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔کوئٹہ سے بولان میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹرالیاس بلوچ، اپنے بیٹے اور داماد سمیت،اور بیبرگ زہری،حمل بلوچ،بانک سعیدہ اوراس کی بہن اغوانما گرفتاریوں کا شکار ہو چکے ہیں
‏⁦‪#EndEnforcedDisappearances‬⁩
بلوچ اپنی سرزمین اور اس کے باسیوں پر ہونے والے غیر انسانی سلوک کو کبھی بھی برداشت نہیں کرے گا۔ انسانی حقوق کے اداروں کو ایسے غیر انسانی سلوک پر اپنی احتجاج ریکارڈ کرنی چاہیے، کیونکہ تمھاری خاموشی اس جبر کو مزید مضبوط کر رہی ہے۔
‏⁦‪#EndEnforcedDisappearances‬⁩